اردو - سورہ مرسلات - قرآن کریم

قرآن کریم » اردو » سورہ مرسلات

اختر القاريء


اردو

سورہ مرسلات - آیات کی تعداد 50
وَالْمُرْسَلَاتِ عُرْفًا ( 1 ) مرسلات - الآية 1
ہواؤں کی قسم جو نرم نرم چلتی ہیں
فَالْعَاصِفَاتِ عَصْفًا ( 2 ) مرسلات - الآية 2
پھر زور پکڑ کر جھکڑ ہو جاتی ہیں
وَالنَّاشِرَاتِ نَشْرًا ( 3 ) مرسلات - الآية 3
اور (بادلوں کو) پھاڑ کر پھیلا دیتی ہیں
فَالْفَارِقَاتِ فَرْقًا ( 4 ) مرسلات - الآية 4
پھر ان کو پھاڑ کر جدا جدا کر دیتی ہیں
فَالْمُلْقِيَاتِ ذِكْرًا ( 5 ) مرسلات - الآية 5
پھر فرشتوں کی قسم جو وحی لاتے ہیں
عُذْرًا أَوْ نُذْرًا ( 6 ) مرسلات - الآية 6
تاکہ عذر (رفع) کردیا جائے یا ڈر سنا دیا جائے
إِنَّمَا تُوعَدُونَ لَوَاقِعٌ ( 7 ) مرسلات - الآية 7
کہ جس بات کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ ہو کر رہے گی
فَإِذَا النُّجُومُ طُمِسَتْ ( 8 ) مرسلات - الآية 8
جب تاروں کی چمک جاتی رہے
وَإِذَا السَّمَاءُ فُرِجَتْ ( 9 ) مرسلات - الآية 9
اور جب آسمان پھٹ جائے
وَإِذَا الْجِبَالُ نُسِفَتْ ( 10 ) مرسلات - الآية 10
اور جب پہاڑ اُڑے اُڑے پھریں
وَإِذَا الرُّسُلُ أُقِّتَتْ ( 11 ) مرسلات - الآية 11
اور جب پیغمبر فراہم کئے جائیں
لِأَيِّ يَوْمٍ أُجِّلَتْ ( 12 ) مرسلات - الآية 12
بھلا (ان امور میں) تاخیر کس دن کے لئے کی گئی؟
لِيَوْمِ الْفَصْلِ ( 13 ) مرسلات - الآية 13
فیصلے کے دن کے لئے
وَمَا أَدْرَاكَ مَا يَوْمُ الْفَصْلِ ( 14 ) مرسلات - الآية 14
اور تمہیں کیا خبر کہ فیصلے کا دن کیا ہے؟
وَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِينَ ( 15 ) مرسلات - الآية 15
اس دن جھٹلانے والوں کے لئے خرابی ہے
أَلَمْ نُهْلِكِ الْأَوَّلِينَ ( 16 ) مرسلات - الآية 16
کیا ہم نے پہلے لوگوں کو ہلاک نہیں کر ڈالا
ثُمَّ نُتْبِعُهُمُ الْآخِرِينَ ( 17 ) مرسلات - الآية 17
پھر ان پچھلوں کو بھی ان کے پیچھے بھیج دیتے ہیں
كَذَٰلِكَ نَفْعَلُ بِالْمُجْرِمِينَ ( 18 ) مرسلات - الآية 18
ہم گنہگاروں کے ساتھ ایسا ہی کیا کرتے ہیں
وَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِينَ ( 19 ) مرسلات - الآية 19
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
أَلَمْ نَخْلُقكُّم مِّن مَّاءٍ مَّهِينٍ ( 20 ) مرسلات - الآية 20
کیا ہم نے تم کو حقیر پانی سے نہیں پیدا کیا؟
فَجَعَلْنَاهُ فِي قَرَارٍ مَّكِينٍ ( 21 ) مرسلات - الآية 21
اس کو ایک محفوظ جگہ میں رکھا
إِلَىٰ قَدَرٍ مَّعْلُومٍ ( 22 ) مرسلات - الآية 22
ایک وقت معین تک
فَقَدَرْنَا فَنِعْمَ الْقَادِرُونَ ( 23 ) مرسلات - الآية 23
پھر اندازہ مقرر کیا اور ہم کیا ہی خوب اندازہ مقرر کرنے والے ہیں
وَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِينَ ( 24 ) مرسلات - الآية 24
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
أَلَمْ نَجْعَلِ الْأَرْضَ كِفَاتًا ( 25 ) مرسلات - الآية 25
کیا ہم نے زمین کو سمیٹنے والی نہیں بنایا
أَحْيَاءً وَأَمْوَاتًا ( 26 ) مرسلات - الآية 26
یعنی) زندوں اور مردوں کو
وَجَعَلْنَا فِيهَا رَوَاسِيَ شَامِخَاتٍ وَأَسْقَيْنَاكُم مَّاءً فُرَاتًا ( 27 ) مرسلات - الآية 27
(بنایا) اور اس پر اونچے اونچے پہاڑ رکھ دیئے اور تم لوگوں کو میٹھا پانی پلایا
وَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِينَ ( 28 ) مرسلات - الآية 28
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
انطَلِقُوا إِلَىٰ مَا كُنتُم بِهِ تُكَذِّبُونَ ( 29 ) مرسلات - الآية 29
جس چیز کو تم جھٹلایا کرتے تھے۔ (اب) اس کی طرف چلو
انطَلِقُوا إِلَىٰ ظِلٍّ ذِي ثَلَاثِ شُعَبٍ ( 30 ) مرسلات - الآية 30
(یعنی) اس سائے کی طرف چلو جس کی تین شاخیں ہیں
لَّا ظَلِيلٍ وَلَا يُغْنِي مِنَ اللَّهَبِ ( 31 ) مرسلات - الآية 31
نہ ٹھنڈی چھاؤں اور نہ لپٹ سے بچاؤ
إِنَّهَا تَرْمِي بِشَرَرٍ كَالْقَصْرِ ( 32 ) مرسلات - الآية 32
اس سے (آگ کی اتنی اتنی بڑی) چنگاریاں اُڑتی ہیں جیسے محل
كَأَنَّهُ جِمَالَتٌ صُفْرٌ ( 33 ) مرسلات - الآية 33
گویا زرد رنگ کے اونٹ ہیں
وَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِينَ ( 34 ) مرسلات - الآية 34
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
هَٰذَا يَوْمُ لَا يَنطِقُونَ ( 35 ) مرسلات - الآية 35
یہ وہ دن ہے کہ( لوگ) لب تک نہ ہلا سکیں گے
وَلَا يُؤْذَنُ لَهُمْ فَيَعْتَذِرُونَ ( 36 ) مرسلات - الآية 36
اور نہ ان کو اجازت دی جائے گی کہ عذر کرسکیں
وَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِينَ ( 37 ) مرسلات - الآية 37
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
هَٰذَا يَوْمُ الْفَصْلِ ۖ جَمَعْنَاكُمْ وَالْأَوَّلِينَ ( 38 ) مرسلات - الآية 38
یہی فیصلے کا دن ہے (جس میں) ہم نے تم کو اور پہلے لوگوں کو جمع کیا ہے
فَإِن كَانَ لَكُمْ كَيْدٌ فَكِيدُونِ ( 39 ) مرسلات - الآية 39
اگر تم کو کوئی داؤں آتا ہو تو مجھ سے کر لو
وَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِينَ ( 40 ) مرسلات - الآية 40
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي ظِلَالٍ وَعُيُونٍ ( 41 ) مرسلات - الآية 41
بےشک پرہیزگار سایوں اور چشموں میں ہوں گے
وَفَوَاكِهَ مِمَّا يَشْتَهُونَ ( 42 ) مرسلات - الآية 42
اور میؤوں میں جو ان کو مرغوب ہوں
كُلُوا وَاشْرَبُوا هَنِيئًا بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ ( 43 ) مرسلات - الآية 43
اور جو عمل تم کرتے رہے تھے ان کے بدلے میں مزے سے کھاؤ اور پیو
إِنَّا كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ ( 44 ) مرسلات - الآية 44
ہم نیکو کاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں
وَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِينَ ( 45 ) مرسلات - الآية 45
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہوگی
كُلُوا وَتَمَتَّعُوا قَلِيلًا إِنَّكُم مُّجْرِمُونَ ( 46 ) مرسلات - الآية 46
(اے جھٹلانے والو!) تم کسی قدر کھا لو اور فائدے اُٹھا لو تم بےشک گنہگار ہو
وَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِينَ ( 47 ) مرسلات - الآية 47
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ ارْكَعُوا لَا يَرْكَعُونَ ( 48 ) مرسلات - الآية 48
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ (خدا کے آگے) جھکو تو جھکتے نہیں
وَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِينَ ( 49 ) مرسلات - الآية 49
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
فَبِأَيِّ حَدِيثٍ بَعْدَهُ يُؤْمِنُونَ ( 50 ) مرسلات - الآية 50
اب اس کے بعد یہ کون سی بات پر ایمان لائیں گے؟

کتب

  • متعہ کی حقیقتمتعہ اسلام کے ابتدائی ادوار میں شرعی مصلحت کے پیش نظر دوران سفر میں کافر عورتوں کے ساتھ مباح تھا اسکے بعد ہمیشہ کیلئے قیامت تک حرام قرار دے دیا گیا جیسا کہ شراب ایک زمانے میں حلال تھی مگر اسکے بعد شریعت نے اسے حرام قرار دیدیا اب شراب نوشی باجماع امت حرام ہے اسی طرح متعہ باجماع امت حرام ہے اس میں دورائے نہیں جو اسکے خلاف ہے وہ اجماع امت کے خلاف ہے. لیکن ان نام نہاد فرقوں میں سے کہ جو اپنی نسبت اسلام کی طرف کرتے ہیں ایک فرقہ ایسا بھی ہے جو متعہ کی حرمت سے انکار کرتا اور اسے حلال قراردیتا ہے- اگر تاریخ اٹھا کر دیکھی جائے تو پتہ یہ چلتا ہے کہ اسلام اور شریعت محمدیہ کی طرف نسبت کرنے والے تمام کے تمام فرق متعہ کی حرمت کے قائل ہیں یہاں تک کہ شیعی فرقوں میں سے بھی تمام فرق متعہ کی حرمت کے قائل ہیں سوائے اثنا عشریہ کے کہ یہ فرقہ اپنی ڈھٹائی کی وجہ سے کسی صورت میں بھی متعہ کی حرمت کو ماننے کیلئے تیار نہیں ہے.زیر مطالعہ کتاب میں انہیں کے باطل شبہات اور جھوٹے اتہامات کا شرعی پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے.

    تاليف : عثمان الخميس

    نظر ثانی کرنے والا : عطاء الرحمن ضياء الله

    ترجمہ کرنے والا : فضل الرحمن رحمانى ندوى

    اصدارات : www.aqeedeh.com فارسی زبان میں

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/293404

    التحميل :متعہ کی حقیقت

  • عقیدہ یا جہالت-

    تاليف : مشتاق احمد كريمي

    اصدارات : دفتر تعاون برائے دعوت وتوعية الجاليات ربوہ، رياض

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/95

    التحميل :عقیدہ یا جہالت

  • دين اسلام کی محاسن-

    تاليف : عبد العزيز بن محمد السلمان

    اصدارات : دفتر تعاون برائے دعوت وتوعية الجاليات ربوہ، رياض

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/175733

    التحميل :دين اسلام کی محاسن

  • آيات بينات (میں کیوں سنّی ہوا؟)"آیات بینات" تحفہ اثنا عشریہ کے بعد اپنی نوعیت کی یہ ایک منفرد تصنیف ہے جسکا انداز مناظرانہ ہے. اسکو ایک ایسے شخص نے لکھا ہے جو تمام جزئیات وتفصیلات اور باریکیوں سے واقف تھا اور جس نے دونوں مذاہب شیعہ وسنی کا عمیق مطالعہ کرکے شیعہ امامیہ مذہب کی خامیوں اور کوتاہیوں کو اچھی طرح سمجھ لیا تھا- اس کتاب میں بعض وہ معلومات فراہم کی گئی ہیں جن سے عام طور پر لوگوں کو واقفیت نہیں تھی, مثلاً : "طینت" کا مسئلہ- کافی پڑھے لوگ بھی اس عقیدہ کا تصور نہیں کرسکتے تھے جو اس مسئلہ سے وابستہ ہے- محسن الملک نے عام آدمیوں کو نہ صرف اس سے روشناس کرایا بلکہ اسکے علاوہ اور بھی متعدد عجائب وطلسمات ہیں جنکو اس کتاب نے بے نقاب کیا ہے – یہ کتاب مناظرہ کرنے والوں کیلئے تو ایک قیمتی تحفہ ہے ہی ,اسکے علاوہ دوسرے لوگوں کیلئے بھی ایک قابل مطالعہ ہے- ہر شخص کے واسطے ضروری ہے کہ وہ اپنے ایمان کو تازہ اور عقائد کو مضبوط کرنے کیلئے یہ کتاب نہایت توجہ سے پڑھے- اگرایسا کیا گیا تو یقین ہے کہ راہ راست سے بھٹکنے کے امکانات بہت کم ہوجائیں گے-

    نظر ثانی کرنے والا : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/278449

    التحميل :آيات بينات (میں کیوں سنّی ہوا؟)

  • رياض الصالحينرياض الصالحين : ساتویں صدی ہجری کے امام نووی کی ایسی تالیف ہے جسے حسن قبول حاصل ہے۔ عبادات سے لے کر معاملات تک اور معاشرت سے لے کر سیاسیات تک، زندگی کے تمام اہم شعبوں کے لیے قرآن و حدیث سے جس طرح رہنمائی مہیا فرمائی گئی ہے، اس نے اسے اسلامی لٹریچر میں ایک نمایاں اور ممتاز مقام عطا کیا ہے اور اسی وجہ سے اسے ہر طبقے میں یکساں مقبولیت حاصل ہے۔ یہ ایک بہترین تبلیغی نصاب ہے جو قرآنی آیات اور صحیح احادیث سے مزین ہے اور ضعیف و موضوع روایات اور من گھڑت قصے کہانیوں سے پاک، جو اس لائق ہے کہ عوام اسے حرز جاں اور آویزۂ گوش بنائیں۔ یہ ایک ضابطہ حیات ہے جس کی روشنی میں ایک مسلمان اپنے شب و روز کے معمولات مرتب کر سکتا ہے اور ایک ایسا آئینہ ہے جس کو سامنے رکھ کر اپنے اخلاق و کردار کی کوتاہیوں کو دور کیا جا سکتا ہے۔ اس کتاب کی اسی اہمیت کی وجہ سے اردو میں اس کے متعدد تراجم ہوئے ہیں۔ لیکن عوام ان سے پوری طرح فیض یاب نہیں ہو سکتے کیوں کہ محدود علم اور غور و فہم کی کم استعداد کی بناء پر بہت سے مقامات ان کے لئے الجھن کا سبب بنتے ہیں۔ لہٰذا اس عظیم الشان کتاب میں ترجمے کے ساتھ مختصر تشریح اور فوائد کا بھی اضافہ کیا گیا ہے، تاکہ ایک تو حدیث کا صحیح مفہوم واضح ہو جائے۔ دوسرے، پیدا ہو سکنے والے اشکالات کا ازالہ ہو جائے اور تیسرے حدیث سے جو اسباق اور فوائد حاصل ہوتے ہیں، وہ نمایاں اور اجاگر ہو کر سامنے آجائیں۔ چنانچہ ہر حدیث کے بعد فوائد کا اس میں اضافہ ہے اور اسی طرح بہت سے مقامات پر فوائد آیات بھی۔ دوسری امتیازی خوبی یہ ہے کہ اس میں تخریج کے عنوان سے ہر حدیث کا مکمل حوالہ نقل کر دیا گیا ہے۔ اس کتاب کی اکثر احادیث صحیح بخاری و صحیح مسلم کی ہیں، اس لیے صحت کے اعتبار سے وہ مستند ترین ہیں۔ تاہم کچھ روایات سنن اربعہ (ابو داؤد، ترمذی، نسائی اور ابن ماجہ) اور کچھ مؤطا امام مالک ، مستدرک حاکم اور بیہقی وغیرہ کی بھی ہیں۔ ان میں بعض روایات سنداً ضیف ہیں ۔ اس کتاب میں ایسی روایات کے ضعف کو واضح کر دیا گیا ہے۔ ضعف کے علل و اسباب تو بیان نہیں کئے گئے ہیں تاہم اس کا حکم بیان کر دیا گیا ہے اور اس میں زیادہ تر اعتماد شیخ ناصر الدین البانی رحمہ اللہ کی تحقیق پر کیا گیا ہے۔

    تاليف : ابو زکریا النووی

    نظر ثانی کرنے والا : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی

    اصدارات : مكتبة دار السلام

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/238780

    التحميل :رياض الصالحينرياض الصالحين