اردو - سورہ رحمن - قرآن کریم

قرآن کریم » اردو » سورہ رحمن

اختر القاريء


اردو

سورہ رحمن - آیات کی تعداد 78
الرَّحْمَٰنُ ( 1 ) رحمن - الآية 1
(خدا جو) نہایت مہربان
عَلَّمَ الْقُرْآنَ ( 2 ) رحمن - الآية 2
اسی نے قرآن کی تعلیم فرمائی
خَلَقَ الْإِنسَانَ ( 3 ) رحمن - الآية 3
اسی نے انسان کو پیدا کیا
عَلَّمَهُ الْبَيَانَ ( 4 ) رحمن - الآية 4
اسی نے اس کو بولنا سکھایا
الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ بِحُسْبَانٍ ( 5 ) رحمن - الآية 5
سورج اور چاند ایک حساب مقرر سے چل رہے ہیں
وَالنَّجْمُ وَالشَّجَرُ يَسْجُدَانِ ( 6 ) رحمن - الآية 6
اور بوٹیاں اور درخت سجدہ کر رہے ہیں
وَالسَّمَاءَ رَفَعَهَا وَوَضَعَ الْمِيزَانَ ( 7 ) رحمن - الآية 7
اور اسی نے آسمان کو بلند کیا اور ترازو قائم کی
أَلَّا تَطْغَوْا فِي الْمِيزَانِ ( 8 ) رحمن - الآية 8
کہ ترازو (سے تولنے) میں حد سے تجاوز نہ کرو
وَأَقِيمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَلَا تُخْسِرُوا الْمِيزَانَ ( 9 ) رحمن - الآية 9
اور انصاف کے ساتھ ٹھیک تولو۔ اور تول کم مت کرو
وَالْأَرْضَ وَضَعَهَا لِلْأَنَامِ ( 10 ) رحمن - الآية 10
اور اسی نے خلقت کے لئے زمین بچھائی
فِيهَا فَاكِهَةٌ وَالنَّخْلُ ذَاتُ الْأَكْمَامِ ( 11 ) رحمن - الآية 11
اس میں میوے اور کھجور کے درخت ہیں جن کے خوشوں پر غلاف ہوتے ہیں
وَالْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَالرَّيْحَانُ ( 12 ) رحمن - الآية 12
اور اناج جس کے ساتھ بھس ہوتا ہے اور خوشبودار پھول
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 13 ) رحمن - الآية 13
تو (اے گروہ جن وانس) تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
خَلَقَ الْإِنسَانَ مِن صَلْصَالٍ كَالْفَخَّارِ ( 14 ) رحمن - الآية 14
اسی نے انسان کو ٹھیکرے کی طرح کھنکھناتی مٹی سے بنایا
وَخَلَقَ الْجَانَّ مِن مَّارِجٍ مِّن نَّارٍ ( 15 ) رحمن - الآية 15
اور جنات کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 16 ) رحمن - الآية 16
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
رَبُّ الْمَشْرِقَيْنِ وَرَبُّ الْمَغْرِبَيْنِ ( 17 ) رحمن - الآية 17
وہی دونوں مشرقوں اور دونوں مغربوں کا مالک (ہے)
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 18 ) رحمن - الآية 18
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ يَلْتَقِيَانِ ( 19 ) رحمن - الآية 19
اسی نے دو دریا رواں کئے جو آپس میں ملتے ہیں
بَيْنَهُمَا بَرْزَخٌ لَّا يَبْغِيَانِ ( 20 ) رحمن - الآية 20
دونوں میں ایک آڑ ہے کہ (اس سے) تجاوز نہیں کرسکتے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 21 ) رحمن - الآية 21
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
يَخْرُجُ مِنْهُمَا اللُّؤْلُؤُ وَالْمَرْجَانُ ( 22 ) رحمن - الآية 22
دونوں دریاؤں سے موتی اور مونگے نکلتے ہیں
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 23 ) رحمن - الآية 23
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
وَلَهُ الْجَوَارِ الْمُنشَآتُ فِي الْبَحْرِ كَالْأَعْلَامِ ( 24 ) رحمن - الآية 24
اور جہاز بھی اسی کے ہیں جو دریا میں پہاڑوں کی طرح اونچے کھڑے ہوتے ہیں
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 25 ) رحمن - الآية 25
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
كُلُّ مَنْ عَلَيْهَا فَانٍ ( 26 ) رحمن - الآية 26
جو (مخلوق) زمین پر ہے سب کو فنا ہونا ہے
وَيَبْقَىٰ وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ ( 27 ) رحمن - الآية 27
اور تمہارے پروردگار ہی کی ذات (بابرکات) جو صاحب جلال وعظمت ہے باقی رہے گی
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 28 ) رحمن - الآية 28
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
يَسْأَلُهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ كُلَّ يَوْمٍ هُوَ فِي شَأْنٍ ( 29 ) رحمن - الآية 29
آسمان اور زمین میں جتنے لوگ ہیں سب اسی سے مانگتے ہیں۔ وہ ہر روز کام میں مصروف رہتا ہے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 30 ) رحمن - الآية 30
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
سَنَفْرُغُ لَكُمْ أَيُّهَ الثَّقَلَانِ ( 31 ) رحمن - الآية 31
اے دونوں جماعتو! ہم عنقریب تمہاری طرف متوجہ ہوتے ہیں
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 32 ) رحمن - الآية 32
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ إِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَن تَنفُذُوا مِنْ أَقْطَارِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ فَانفُذُوا ۚ لَا تَنفُذُونَ إِلَّا بِسُلْطَانٍ ( 33 ) رحمن - الآية 33
اے گروہِ جن وانس اگر تمہیں قدرت ہو کہ آسمان اور زمین کے کناروں سے نکل جاؤ تو نکل جاؤ۔ اور زور کے سوا تم نکل سکنے ہی کے نہیں
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 34 ) رحمن - الآية 34
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
يُرْسَلُ عَلَيْكُمَا شُوَاظٌ مِّن نَّارٍ وَنُحَاسٌ فَلَا تَنتَصِرَانِ ( 35 ) رحمن - الآية 35
تم پر آگ کے شعلے اور دھواں چھوڑ دیا جائے گا تو پھر تم مقابلہ نہ کرسکو گے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 36 ) رحمن - الآية 36
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَإِذَا انشَقَّتِ السَّمَاءُ فَكَانَتْ وَرْدَةً كَالدِّهَانِ ( 37 ) رحمن - الآية 37
پھر جب آسمان پھٹ کر تیل کی تلچھٹ کی طرح گلابی ہوجائے گا (تو) وہ کیسا ہولناک دن ہوگا
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 38 ) رحمن - الآية 38
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَيَوْمَئِذٍ لَّا يُسْأَلُ عَن ذَنبِهِ إِنسٌ وَلَا جَانٌّ ( 39 ) رحمن - الآية 39
اس روز نہ تو کسی انسان سے اس کے گناہوں کے بارے میں پرسش کی جائے گی اور نہ کسی جن سے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 40 ) رحمن - الآية 40
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
يُعْرَفُ الْمُجْرِمُونَ بِسِيمَاهُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِي وَالْأَقْدَامِ ( 41 ) رحمن - الآية 41
گنہگار اپنے چہرے ہی سے پہچان لئے جائیں گے تو پیشانی کے بالوں اور پاؤں سے پکڑ لئے جائیں گے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 42 ) رحمن - الآية 42
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
هَٰذِهِ جَهَنَّمُ الَّتِي يُكَذِّبُ بِهَا الْمُجْرِمُونَ ( 43 ) رحمن - الآية 43
یہی وہ جہنم ہے جسے گنہگار لوگ جھٹلاتے تھے
يَطُوفُونَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ حَمِيمٍ آنٍ ( 44 ) رحمن - الآية 44
وہ دوزخ اور کھولتے ہوئے گرم پانی کے درمیان گھومتے پھریں گے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 45 ) رحمن - الآية 45
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ جَنَّتَانِ ( 46 ) رحمن - الآية 46
اور جو شخص اپنے پروردگار کے سامنے کھڑے ہونے سے ڈرا اس کے لئے دو باغ ہیں
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 47 ) رحمن - الآية 47
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
ذَوَاتَا أَفْنَانٍ ( 48 ) رحمن - الآية 48
ان دونوں میں بہت سی شاخیں (یعنی قسم قسم کے میووں کے درخت ہیں)
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 49 ) رحمن - الآية 49
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فِيهِمَا عَيْنَانِ تَجْرِيَانِ ( 50 ) رحمن - الآية 50
ان میں دو چشمے بہہ رہے ہیں
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 51 ) رحمن - الآية 51
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فِيهِمَا مِن كُلِّ فَاكِهَةٍ زَوْجَانِ ( 52 ) رحمن - الآية 52
ان میں سب میوے دو دو قسم کے ہیں
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 53 ) رحمن - الآية 53
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
مُتَّكِئِينَ عَلَىٰ فُرُشٍ بَطَائِنُهَا مِنْ إِسْتَبْرَقٍ ۚ وَجَنَى الْجَنَّتَيْنِ دَانٍ ( 54 ) رحمن - الآية 54
(اہل جنت) ایسے بچھونوں پر جن کے استرا طلس کے ہیں تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے۔ اور دونوں باغوں کے میوے قریب (جھک رہے) ہیں
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 55 ) رحمن - الآية 55
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فِيهِنَّ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنسٌ قَبْلَهُمْ وَلَا جَانٌّ ( 56 ) رحمن - الآية 56
ان میں نیچی نگاہ والی عورتیں ہیں جن کو اہل جنت سے پہلے نہ کسی انسان نے ہاتھ لگایا اور نہ کسی جن نے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 57 ) رحمن - الآية 57
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
كَأَنَّهُنَّ الْيَاقُوتُ وَالْمَرْجَانُ ( 58 ) رحمن - الآية 58
گویا وہ یاقوت اور مرجان ہیں
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 59 ) رحمن - الآية 59
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
هَلْ جَزَاءُ الْإِحْسَانِ إِلَّا الْإِحْسَانُ ( 60 ) رحمن - الآية 60
نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا کچھ نہیں ہے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 61 ) رحمن - الآية 61
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
وَمِن دُونِهِمَا جَنَّتَانِ ( 62 ) رحمن - الآية 62
اور ان باغوں کے علاوہ دو باغ اور ہیں
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 63 ) رحمن - الآية 63
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
مُدْهَامَّتَانِ ( 64 ) رحمن - الآية 64
دونوں خوب گہرے سبز
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 65 ) رحمن - الآية 65
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فِيهِمَا عَيْنَانِ نَضَّاخَتَانِ ( 66 ) رحمن - الآية 66
ان میں دو چشمے ابل رہے ہیں
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 67 ) رحمن - الآية 67
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فِيهِمَا فَاكِهَةٌ وَنَخْلٌ وَرُمَّانٌ ( 68 ) رحمن - الآية 68
ان میں میوے اور کھجوریں اور انار ہیں
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 69 ) رحمن - الآية 69
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فِيهِنَّ خَيْرَاتٌ حِسَانٌ ( 70 ) رحمن - الآية 70
ان میں نیک سیرت (اور) خوبصورت عورتیں ہیں
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 71 ) رحمن - الآية 71
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
حُورٌ مَّقْصُورَاتٌ فِي الْخِيَامِ ( 72 ) رحمن - الآية 72
(وہ) حوریں (ہیں جو) خیموں میں مستور (ہیں)
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 73 ) رحمن - الآية 73
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنسٌ قَبْلَهُمْ وَلَا جَانٌّ ( 74 ) رحمن - الآية 74
ان کو اہل جنت سے پہلے نہ کسی انسان نے ہاتھ لگایا اور نہ کسی جن نے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 75 ) رحمن - الآية 75
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
مُتَّكِئِينَ عَلَىٰ رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَعَبْقَرِيٍّ حِسَانٍ ( 76 ) رحمن - الآية 76
سبز قالینوں اور نفیس مسندوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 77 ) رحمن - الآية 77
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
تَبَارَكَ اسْمُ رَبِّكَ ذِي الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ ( 78 ) رحمن - الآية 78
(اے محمدﷺ) تمہارا پروردگار جو صاحب جلال وعظمت ہے اس کا نام بڑا بابرکت ہے

کتب

  • مشکو'ۃ المصابیحمشکو'ۃ المصابیح : زیرنظرکتاب حدیث نبوی صلى الله عليه وسلم کے مشہوراورمتداول مجموعے مشکاۃ المصابیح کا اردوترجمہ ہے جوپانچ جلدوں پرمشتمل چہ ہزارچوارنوے احادیث نبوی صلى الله عليه وسلم کا انمول ذخیرہ ہے جنہیں امام بغوی رحمہ اللہ نے حدیث کی مشہورکتابوں سے منتخب کرکےاسکا نام" مصابیح السنۃ" رکھا تھا اسکے بعد امام تبریزی نے مصابیح السنۃ کی تکمیل کرتے ہوئے اسمیں کچہ اضافہ کیا اوراسکا نام "مشکاۃ المصابیح" رکھا, اس ترجمہ میں حتى' المقدوریہ کوشش کی گئی ہے کہ نہایت سلیس اورعام فہم ہونیزمقصود پرحاوی ہواسکے ساتہ ضعیف احادیث کے متعلق آگاہ کیا گیا ہے اورضعیف احادیث کی طرف نشاندھی کرتے ہوئے اسماء رجال کے مشہورومستند کتاب کے حوالہ جات ذکرکئےٍ گئے ہیں اوراگرکسی حدیث میں کوئی ابہام یا اشکال ہے تونہایت اختصارکے ساتہ اسکی وضاحت کرتے ہوئے مشہورشروح أحادیث اوردیگرمتعلقہ کتب سے حوالہ جات بھی نقل کئے گئے ہیں اورمتون احادیث میں آنے والی آیات کی تخریج اوران کی ہرجلد کے آخرمیں علیحدہ سے فہرست تیا رکردی گئی ہے نیزمذہبی تعصب سے بالاترہوکراختلافی مسائل پربحث سے گریزکیا گیا ہے

    نظر ثانی کرنے والا : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/172207

    التحميل :مشکو'ۃ المصابیحمشکو'ۃ المصابیح

  • حج وعمرہ اور زیارت کی خلاف ورزیاں

    تاليف : عبد العزيز بن فهد الاسلمي

    ترجمہ کرنے والا : مشتاق احمد كريمي

    اصدارات : دفتر تعاون برائے دعوت وتوعية الجاليات ربوہ، رياض

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/83

    التحميل :حج وعمرہ اور زیارت کی خلاف ورزیاں

  • قرآن خوانی اور ایصال ثواب-

    تاليف : مختار احمد الندوی

    نظر ثانی کرنے والا : مشتاق احمد كريمي

    اصدارات : دفتر تعاون برائے دعوت وتوعية الجاليات ربوہ، رياض

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/53

    التحميل :قرآن خوانی اور ایصال ثواب

  • نفسياتى وجسمانى صحت كا راستہ (طریقہ)محترم قارئین! کیا آپ اپنی زندگی میں حزن وملال ، اضطراب وتنگی اور کثرت مشاکل سے دوچار ہیں؟ کیا آپ کسی جسمانی یا نفسیاتی مرض سے دوچار ہیں جسکا آپ کو علاج نہیں مل رہا ہے؟ کیا آپ کو اللہ کی اطاعت میں سستی اور اتباع خواہشات ومعاصى سے لگاؤ محسوس ہوتا ہے؟ کیا آپ اپنی زندگی میں کچھ منفی تغیّرات محسوس کرتے ہیں جسکا سبب آپ کو معلوم نہیں ہے؟ کیا آپ ایمان واخلاق کے اعلى مرتبہ پر پہونچنے کے خواہشمند ہیں؟اس قسم کے بہت سارے سوالوں کے جوابات انشاء اللہ آپ کو اس کتاب میں ملیں گے.

    تاليف : عبد الله بن عبد العزيز العيدان

    نظر ثانی کرنے والا : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی

    ترجمہ کرنے والا : شمس الحق اشفاق الله

    اصدارات : دفتر تعاون برائے دعوت وتوعیت الجالیات شفا

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/343498

    التحميل :نفسياتى وجسمانى صحت كا راستہ (طریقہ)

  • رسوماتِ محرّم الحرام اور سانحہ کربلازیر نظر کتاب میں حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ نے محرم الحرام کی رسومات کا تفصیلی تذکرہ کرتے ہوئے غیر جانبداری سے سانحہ کربلا پربالدلائل اپنی قیمتی آراء کا اظہار کیا ہے۔ حافظ صاحب نے شیعی رسومات کی تاریخ ایجاد و آغاز پر روشنی ڈالتے ہوئے یزید پر سب و شتم کے مسئلہ کو بھی بڑے احسن انداز سے قلم زد کیا ہے اور ثابت کیا ہے کہ شہادت حسین میں یزید کسی بھی حوالے سے ملوث نہیں تھے۔ فاضل مؤلف نے نہایت عرق ریزی کے ساتھ سانحہ کربلا کے اسباب سے نقاب کشائی کرنے کے ساتھ ساتھ واقعات شہادت میں مبالغہ آمیزی کی بھی قلعی کھولی ہے ,نہایت ہی مفید کتاب ہے ضرور مطالعہ کریں.

    نظر ثانی کرنے والا : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی

    اصدارات : مكتبة دار السلام

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/329613

    التحميل :رسوماتِ محرّم الحرام اور سانحہ کربلا